FREE SHIPPING | On order over Rs. 1500 within Pakistan

معاملات رسول ﷺ | قیوم نظامی صاحب

In Stock Unavailable

sold in last hours

Regular price Rs.750.00 |  Save Rs.-750.00 (Liquid error (sections/product-template line 159): divided by 0% off)

-15

Spent Rs. more for free shipping

You have got FREE SHIPPING

ESTIMATED DELIVERY BETWEEN and .

PEOPLE LOOKING FOR THIS PRODUCT

PRODUCT DETAILS

معاملات رسول ﷺ
 رسول اکرم ﷺ کی عملی زندگی پر مشتمل سیرت طیبہ کی منفرد اور مکمل کتاب، مستند حوالوں کے ساتھ
قیوم نظامی صاحب کے قلم سے
----------------------------

میں کتاب پر تبصرے کے قابل نہیں کہ یہ اس پاک اور مکمل ہستی کے بارے میں ہے جس پر خدا ا ور اس کے فرشتے ہر وقت درود و سلام بھیجتے ہیں۔میں اس انسان کامل کے پائوں کی دھول پر بھی رائے دینے کے لائق نہیں ہوں ، بس کتاب کھولتا ہوں اور جستہ جستہ واقعات درج کئے دیتا ہوں اور دعا گو ہوں کہ میرے اور آپ کے معمولات بھی ان کی روشنی سے منور ہو سکیں۔

دنیا کے ہر بادشاہ سے زیادہ تکریم کے لائق میرے نبی ﷺ کا گھر کیسا تھا۔قیوم نظامی نے اس کی تفصیل لکھی ہے۔مسجد کے ساتھ رسول اللہ ﷺ نے دو حجرے تعمیر کروائے۔ ہر حجرہ دس فٹ چوڑا اور پندرہ فٹ لمبا تھا،حجروں کی دیواریں کچی اینٹوں کی بنائی گئی تھیں۔ان پر کھجور کی شاخوں کی چھتیں ڈالی گئیں۔دونوں حجروں کو ایک دوسرے سے الگ کرنے کے لئے کھجور کی شاخوں کو چن کر دیوار بنا دی گئی۔اور اس پر مٹی کا لیپ کر دیا گیا۔دروازے کے بجائے کمبل کے پردے لٹکائے گئے۔حجروں کی چھتیں اتنی نیچی تھیں کہ ہاتھ اٹھائیں تو چھت کو جا لگتا تھا۔

اور مسجد نبوی کا حال بھی جان لیجئے۔حضور اکرم ﷺ نے خود ایک مزدور کی طرح مسجد کی تعمیر میں حصہ لیا۔ اینٹیں اور پتھرایک جگہ جمع ہو گئے تو سرکار دو عالم ﷺ نے اپنی چادر اتار دی اور خود اینٹیں اٹھانے لگے۔جب مہاجرین اور انصار نے دیکھا تو سب نے اپنی چادریں اتار کر ایک طرف رکھ دیں اور اینٹیں اور گارا اٹھا کر لاتے۔ انیٹیں اٹھانے سے حضور ﷺ کے شکم مبارک پر مٹی کی تہہ جم گئی۔۔ایک دن حضور ﷺ ایک بھاری پتھر اٹھا کر لا رہے تھے۔اسد بن حضیرؓ نے آپٖؐ سے عرض کی کہ یا رسول اللہ ﷺ! یہ پتھر مجھے دے دیجئے۔آپٖؐ نے فرمایا: جائو کوئی اور پتھر اٹھا لائو، تم مجھ سے زیادہ اللہ کی رحمت کے محتاج نہیں۔انصار نے کچھ مال جمع کیا اور عرض کیا کہ ہم کب تک ایک چھپر کے نیچے نماز ادا کرتے رہیں گے، اسے پختہ کر لیتے ہیں۔آپ نے فرمایا: میں اپنے بھائی موسی علیہ السلام کے طرز عمل سے رو گردانی نہیں کرنا چاہتا۔ایسا چھپر کافی ہے ۔

میثاق مدینہ کی تشریح ایک مغربی مصنف جے ویل ہاسن کی زبانی کتاب میں شامل کی گئی ہے۔مدینہ کی آبادی اوس اور خزرج میں تقسیم ہو چکی تھی۔قتل عام روز کا معمول تھا۔کوئی آدمی جان کا خطرہ مول لئے بغیر گھر سے باہر نہ نکل سکتا تھا۔یہاں  ایک ایسی ہستی کی ضرورت تھی جو اس لا قانونیت کا خاتمہ کرتی۔اندریں حالات مکہ سے پیغمبر ﷺتشریف لائے۔ گویا کہ آپ کو خدا ہی نے بھیجا۔خون کا رشتہ تعلق باہمی کی بنیاد کے طور پر ناکام ہو چکا تھا ، آپؐ نے اس کی جگہ عقیدے کو رکھا۔آپ اپنے ساتھ اہل ایمان کا ایک گروہ بھی لائے تھے۔آہستہ آہستہ آپؐ نے مدینے میں دولت مشترکہ کی بنیادرکھ دی۔چونکہ مدینے میں کوئی حکمران نہ تھا ، اس لئے آپ نے مذہبی حکمران کے طور پر قیادت سنبھال لی ،یوںمذہب کی قوت ایک سیاسی قوت کے طور پر سامنے آئی۔ریاست کی حاکمیت اعلیٰ ذات الہٰی  قرار پائی۔اور تمام معاملات اللہ کی حاکمیت اعلیٰ  کے نام پر انجام پانے لگے۔


اور اب ذکر جنگ احد کا ، میری آنکھیں خون کے آنسو روتی ہیں۔ قیوم نظامی نے اس سانحے کا ذکر یوں کیا ہے:اسلامی لشکر میں حضور ﷺ کی شہادت کی افواہ پھیل گئی جس سے مسلمان بددل ہو کر بھاگنے لگے۔چند جاں نثار آپ ﷺ کے ساتھ رہ گئے۔ایک مشرک نے آپ پر تلوار سے حملہ کیا۔جس سے آپ کا چہرہ مبارک زخمی ہو گیا۔اور دو دانت شہید ہوگئے۔اس جنگ میں ستر مسلمان شہید ہوئے اور اہل مدینہ کے پاس اتنا کپڑا نہیںتھا کہ شہدا کوکفن سے ڈھانپا جا سکتا۔اس جنگ میں حضور ﷺ کے چچا حضرت امیر حمزہ رضی اللہ عنہ نے دلیری سے لڑتے ہوئے شہادت پائی۔قریش نے ان کی لاش کو مسخ کر کے رکھ دیا۔ان کا پیٹ چاک تھا ، جگر باہر نکلا ہو ا تھا،ناک اور کان کٹے ہوئے تھے۔آپ ﷺ کو حضرت حمزہؓ کی مسخ شدہ لاش دیکھ کر انتہائی رنج ہوا ۔ اسی جنگ کے پس منظر میں یہ آیت نازل ہوئی: اور نہیں ہیں محمد ﷺ مگر ایک پیغمبر اورا ن سے قبل دوسرے پیغمبر بھی تھے جنہوںنے وفات پائی۔اور اگر یہ پیغمبر فوت ہو جائیں یا شہید ہو جائیں تو کیا تم دین سے رو گردان ہو جائو گے۔اور جنگ سے پسپائی اختیار کر لو گے۔

اب میری نظریں آخری خطبے پر مرکوز ہیں۔قیوم نظامی نے حقوق انسانی کے اس چارٹر کا ذکر بڑی تفصیل سے کیا ہے۔

آپؐ نے فرمایا،اگلے سال اور اس کے بعد پھر کبھی شاید میری تمہاری ملاقات نہ ہو سکے۔اے لوگو! تم پر ایک دوسرے کے جان ، مال اور عزت اس دن تک حرام ہیں۔ جب تم اپنے رب سے ملاقات کرو گے۔ اسی طرح یہ دن،یہ مہینہ اور یہ شہر حرام ہیں۔ اے لوگو! میرے بعد مرتد نہ ہو جانا۔کہ ایک دوسرے کے دشمن بن کر قتل کرنے لگو۔میں تم میں دو چیزیں چھوڑ چلاہوں،تم انہیں تھامے رکھو گے تو کبھی نہیں بھٹکو گے ۔ یہ آسان ہیں اور سادہ۔اللہ کی کتاب اور اس کے رسول ﷺکی سنت ۔

میرے لئے سیرت طیبہ کی کوئی کتاب حضور ﷺ کے طائف کے اذیت ناک سفر کے مطالعے کے بغیر مکمل نہیں ہو سکتی۔قیوم نظامی نے اس سفر کا احوال یوں رقم کیا ہے۔


طائف کے سرداروںنے لڑکوں کو اکسایا کہ وہ آپؐ کو تشدد کا نشانہ بنائیں۔ شہر کے غنڈوں نے آپؐ کے ٹخنوں پر اس قدر پتھر برسائے کہ آپؐ کے نعلین مبارک خون سے بھر گئے۔آپؐ کے ساتھ زید بن حارثہؓ کے بازووں اور سر پر بھی زخم آئے۔ آپؐ طائف کے باہر انگوروں کے ایک باغ میں تشریف لے گئے اور انگور کی ایک شاخ کے نیچے بیٹھ گئے۔ آپ ﷺ کا جسم مبارک زخموں سے چور تھا۔ آپؐ دعا فرمارہے تھے: اے میرے رب! میں اپنی طاقت کی ناتوانی، اپنی قوت عمل کی کمی اور لوگوں کی نگاہوں میں اپنی بے بسی کا ذکر آپ کی بارگاہ میں کرتا ہوں۔ اے رحمن اور رحیم! میں پناہ مانگتا ہوں آپ کی ذات کے نور کے ساتھ کہ جس سے تاریکیاں روشن ہو جاتی ہیں اور دنیا اور آخرت کے کام سنور جاتے ہیں۔میں آپ کی رضا طلب کرتا رہوں گایہاں تک کہ آپ راضی ہو جائیں۔ آپ کی ذات کے بغیر نہ میرے پاس کوئی طاقت ہے اور نہ قوت ہے۔

آج پھر وقت دعا ہے ۔ قیوم نظامی کی مرتب کردہ کتاب ،معمولات رسول ﷺکا مطالعہ یقینی طور پر ہمیں سہارا بخش سکتا ہے۔

 

- انداز جہاں - جناب اسد اللہ غالب 

 

Muamlat e Insan Aur Quran

Muamlat e Rasul saw

Qayyum Nizami

Recently Viewed Products

معاملات رسول ﷺ| قیوم نظامی صاحب

Returns

There are a few important things to keep in mind when returning a product you have purchased from Dervish Online Store:

Please ensure that the item you are returning is repacked with the original invoice/receipt.

We will only exchange any product(s), if the product(s) received has any kind of defect or if the wrong product has been delivered to you. Contact us by emailing us images of the defective product at help@dervishonline.com or calling us at 0321-8925965 (Mon to Fri 11 am-4 pm and Sat 12 pm-3 pm) within 24 hours from the date you received your order.

Please note that the product must be unused with the price tag attached. Once our team has reviewed the defective product, an exchange will be offered for the same amount.


Order Cancellation
You may cancel your order any time before the order is processed by calling us at 0321-8925965 (Mon to Fri 11 am-4 pm and Sat 12 pm-3 pm).

Please note that the order can not be canceled once the order is dispatched, which is usually within a few hours of you placing the order. The Return and Exchange Policy will apply once the product is shipped.

Dervish Online Store may cancel orders for any reason. Common reasons may include: The item is out of stock, pricing errors, previous undelivered orders to the customer or if we are not able to get in touch with the customer using the information given which placing the order.


Refund Policy
You reserve the right to demand replacement/refund for incorrect or damaged item(s). If you choose a replacement, we will deliver such item(s) free of charge. However, if you choose to claim a refund, we will offer you a refund method and will refund the amount in question within 3-5 days of receiving the damaged/ incorrect order back.

What are you looking for?

Your cart