FREE SHIPPING | On order over Rs. 1500 within Pakistan

قصص الانبیاء | Qasas Al Anbiya

In Stock Unavailable

sold in last hours

Regular price Rs.0.00 Rs.3,000.00 |  Save Rs.-3,000.00 (Liquid error (sections/product-template line 159): divided by 0% off)

-56

Spent Rs. more for free shipping

You have got FREE SHIPPING

ESTIMATED DELIVERY BETWEEN and .

PEOPLE LOOKING FOR THIS PRODUCT

PRODUCT DETAILS

قصص الانبیاء | توراکینہ قاضی
ضخامت 2 جلدیں | اعلی معیاری کاغذ | باتصویر


قرآنِ مجید میں گذشتہ اقوام کے بہت سے واقعات بیان ہوئے ہیں۔ اور ان کے بیان کامقصد درس وعبرت ہے۔ بیانِ واقعات کا انداز تفصیلی نہیں ہے، جہاں جس قدر کسی پہلو کو نمایاں کرنا مقصود تھا اُسے کر دیا گیا۔ اور یوں ایک ہی واقعہ کئی مقامات پر ذکر ہوا۔
مفسرین نے اپنی تفاسیر میں اور دیگر علماء نے اس موضوع پر مستقل کتب لکھ کر دیگر مصادر و مآخذ سے استفادہ کرکے تفصیل فراہم کی ہے۔ عربی زبان میں اس موضوع پر بہت سی علمی و تحقیقی کتب موجود ہیں۔ کہانی کے رنگ میں بہت سے لوگوں نے لکھا ہے۔ اُردو میں بھی ترجمہ شدہ اور مستقل دونوں طرح کی کتب اس موضوع پر موجود ہیں۔ معروف مصنفہ محترمہ توراکینہ قاضی نے اس روایتی اسلوبِ نگارش سے ہٹ کر قصص الانبیاؑ ء کو مرتب کیا ہے۔ تاریخ کوجس طرح نسیم حجازی صاحب نے ناول کا پیرہن دیا اسی طرح محترمہ توراکینہ قاضی نے انبیاؑ ء کے قصوں کوحکایت کے انداز میں بیان کیا ہے۔ اگرچہ اس موضوع کی بنیاد قرآن ہی ہے مگراس کے بعض متعلقات کتب احادیث میں بھی موجود ہیں۔ علما نے دیگر مذاہب کے مصادر سے ان قصص کی تفصیل میں استفادہ کیا ہے۔ اس لیے جہاں تک قرآن کے بیان کا تعلق ہے حتمیت اُسی کو حاصل ہے مگر صحیح جانچ پرکھ اور روایت و درایت کے اصولوں کی روشنی میں محققین نے اپنے اپنے زاویہ ہائے نظر کو راجح قرار دینے کی کوشش کی ہے۔ محترمہ توراکینہ قاضی نے بھی یہی طرزِ تحقیق اختیار کیا ہے۔ وہ لکھتی ہیں: ’’یہ [بات] یقینی ہے کہ اکثر انبیاؑ ء اور اقوام کے حالات کے بارے میں قارئین کی طرف سے اعتراضات کیے جائیں گے، لیکن میں نے جو کچھ لکھا ہے خوب چھان پھٹک کر، گہری تحقیق و جستجو کے بعد ہی لکھا ہے۔ اپنی طرف سے کوئی بات نہیں گھڑی۔‘‘
بعض واقعات کے ضمن میں مصنفہ نے جس زاویۂ نظر کو اختیار کیا ہے اُس سے اختلاف ہو سکتا ہے۔ یہ تاریخی تحقیق کے زاویے ہیں ان میں ترجیح ایمان اور کفر کا مسئلہ نہیں ہوتا۔ اصل بات واقعے کا بیان ہوتا ہے کہ اُسے کس اسلوب اور انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ اس پہلو سے دیکھا جائے تو یہ کتاب غالباً اُردو زبان میں اس موضوع کی پہلی کتاب ہے۔
پہلی جلد کا آغاز تذکرۂ حضرت آدمu بعنوان ’’لغزش‘‘ سے ہوتا ہے۔ پھر ’’پہلا خون‘‘ کے عنوان سے ہابیل و قابیل کا تذکرہ ہے۔ بعد ازاں حضرت نوحؑ ، حضرت ہودؑ ، حضرت صالحؑ ، حضرت ابراہیمؑ ، حضرت اسماعیلؑ ، حضرت لوطؑ ، حضرت یوسفؑ ، حضرت ایوبؑ ، حضرت شعیبؑ ، حضرت موسیٰؑ کے تذکرے اور ان کی اقوام کے واقعات درج ہیں۔ انبیاء oکے علاوہ حضرت خضرؑ ، حضرت عزیرؑ اور قارون و شداد اور بلعام بن باعورا کے تذکرے موجود ہیں۔
اسی طرح جلد دوم میں حضرت داؤدؑ ، حضرت سلیمانؑ ، حضرت الیاسؑ ، حضرت یونسؑ ، حضرت اشعیاؑ ، حضرت زکریاؑ ، حضرت یحییٰؑ اور حضرت عیسیٰؑ کا ذکر خیر ہے۔ ان انبیاءu کے ساتھ دیگر کرداروں میں طالوت و جالوت، ذوالکفل، اصحابِ سبت، ذوالقرنین، یاجوج ماجوج، اصحابِ الرس، اصحاب القریہ، دو عبرت انگیز قصے، عذاب زدہ بستی، اصحابِ کہف، قومِ تبع، اصحاب الاخدود، اصحاب الفیل، ابولہب لعین، اور ہاروت و ماروت کے واقعات کو بیان کیا گیاہے۔
مصنفہ نے ان تذکروں کے عنوانات عمومی طور پر قرآنِ کریم کے اُن الفاظ کو بنایا ہے جن الفاظ میں ان واقعات کا ذکر شروع ہوتا ہے۔ مثلاً صاحب الحوت (تذکرہ حضرت یونسu) فتنہ داؤدؑ (تذکرہ حضرت داؤدؑ )، اسفل سافلین (تذکرۂ قومِ لوطؑ )۔
دو جلدوں پر مشتمل اس کتاب میں قرآنِ مجید کے بیان کردہ واقعاتِ انبیاؑ ء کے علاوہ دیگر بہت سے کرداروں کو بھی شامل کر لیا گیا ہے۔ یوں قرآنِ مجید کے بیان کردہ تقریباً تمام ہی کرداروں کا تذکرہ یکجا ہو گیا ہے۔ اسلوب نگارش چونکہ حکایت اور کہانی کا تھا اس لیے زبان و بیان کی مشکلات اور تحقیق و تفتیش کی اصطلاحات سے کتاب کا دامن بوجھل نہیں ہوا۔
مصنفہ نے جس توجہ، محنت اور احتیاط سے ان واقعات کو کہانی کا رنگ دیا ہے وہ قابل قدر اور لائق تحسین ہے۔ قرآنی قصص کو نوخیز ذہنوں کے لیے دلچسپ بنانے کی غرض سے جس طرزِ تحریر کو اختیار کیا گیا ہے اُس کا اثر پڑھنے والا خود محسوس کرتا ہے۔ بہت سلیس اور سادہ زبان میں لکھا گیا یہ سلسلہ واقعات بچوں اور نوجوانوں کے علاوہ عام پڑھنے والوں کو بھی بہت حد تک درست معلومات فراہم کرتا ہے۔
ناشر نے اس کتاب کو رنگین تصاویر سے بھی آراستہ کیا ہے اور بہت عمدہ کاغذ، اچھی طباعت اور مضبوط جلدبندی سے کتاب کی قدروقیمت بڑھ گئی ہے۔

Recently Viewed Products

قصص الانبیاء | Qasas Al Anbiya

Returns

There are a few important things to keep in mind when returning a product you have purchased from Dervish Online Store:

Please ensure that the item you are returning is repacked with the original invoice/receipt.

We will only exchange any product(s), if the product(s) received has any kind of defect or if the wrong product has been delivered to you. Contact us by emailing us images of the defective product at help@dervishonline.com or calling us at 0321-8925965 (Mon to Fri 11 am-4 pm and Sat 12 pm-3 pm) within 24 hours from the date you received your order.

Please note that the product must be unused with the price tag attached. Once our team has reviewed the defective product, an exchange will be offered for the same amount.


Order Cancellation
You may cancel your order any time before the order is processed by calling us at 0321-8925965 (Mon to Fri 11 am-4 pm and Sat 12 pm-3 pm).

Please note that the order can not be canceled once the order is dispatched, which is usually within a few hours of you placing the order. The Return and Exchange Policy will apply once the product is shipped.

Dervish Online Store may cancel orders for any reason. Common reasons may include: The item is out of stock, pricing errors, previous undelivered orders to the customer or if we are not able to get in touch with the customer using the information given which placing the order.


Refund Policy
You reserve the right to demand replacement/refund for incorrect or damaged item(s). If you choose a replacement, we will deliver such item(s) free of charge. However, if you choose to claim a refund, we will offer you a refund method and will refund the amount in question within 3-5 days of receiving the damaged/ incorrect order back.

What are you looking for?

Your cart