حرفِ شوق | Harf e Shauq | Mukhtar Masood
sold in last hours
Quantity Remaining:
81 of 100 Sold
Order in the next
to get it by
Viewing This Product
Free Shipping When You Spend Over Rs. 800 within Pakistan in 2-5 Days - International Shipping starting soon!
حرفِ شوق | مختار مسعود
قیمت 600 روپے
آنے والی نسلیں اِس تحریر میں دیکھ کر کہہ سکیں گی کہ حال کو ماضی سے مربوط کر کے امروز کے آئینہ میں فردا کی تلاش کیسے کی جا سکتی ہے
قیمت 600 روپے
آنے والی نسلیں اِس تحریر میں دیکھ کر کہہ سکیں گی کہ حال کو ماضی سے مربوط کر کے امروز کے آئینہ میں فردا کی تلاش کیسے کی جا سکتی ہے
میں دیر سے سر جھکائےلکھ رہا تھا۔ انہماک کا یہ عالم کہ اپنا ہوش نہ کسی دوسرے کی خبر۔ خدا خدا کر کے تحریر مکمل ہوئی۔ میں نے پنسل کو میز کے اس دراز میں رکھ دیا جہاں پہلے ہی آدھی ہو جانے والی استعمال شدہ پنسلوں کا ڈھیر لگا تھا اور لکھنے والے کمرے سے باہر آگیا۔ میں اس شخص کی تلاش میں جس کی خاطر میں نے اپنا طویل ترین مضمون لکھا ہے۔ وہ مجھے کہیں نظر نہیں آتا۔وہی ہوا جس کا خدشہ تھا، میں نے لکھنے میں دیر کر دی۔ اسے جانے کی جلدی تھی۔ میری تحریر اپنے ایک محرک اور قاری سے محروم ہو گئی۔میرے لیے یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔
ایک دن والدِ محترم نے میری طرف اشارہ کرتے ہوئے مولانا غلام رسول مہر سے فرمائش کی کہ اس کے سر پر ہاتھ پھیر دیں اور دعا کریں کہ اسے بھی تصنیف و تحقیق کا شوق اور ہنر عطا ہو۔ اس واقعے کے وئی دس بارہ برس بعد 'آواز دوست' شائع ہوئی۔ اتنا عرصہ کون کسی کی تحریر کا انتظار کرتا ہے۔ وہ دونوں بزرگ اس وقت تک اس دنیا سے رخصت ہو چکے تھے۔ وقار عظیم اور ملا واحدی نے 'سفر نصیب' کا انتظار نہیں کیا۔ محترم رشید احمد صدیقی نے 'آواز دوست' پڑھ کر مجھے دعا دی۔ اس کے بعد میری تحریر ان کی مزید دعاؤں سے محروم ہو گئی۔ ان حالات میں اگر توفیق احمد خاں نے 'حرفِ شوق' کا انتظار نہ کیا تو کیا ہوا۔
مختار مسعود
ایک دن والدِ محترم نے میری طرف اشارہ کرتے ہوئے مولانا غلام رسول مہر سے فرمائش کی کہ اس کے سر پر ہاتھ پھیر دیں اور دعا کریں کہ اسے بھی تصنیف و تحقیق کا شوق اور ہنر عطا ہو۔ اس واقعے کے وئی دس بارہ برس بعد 'آواز دوست' شائع ہوئی۔ اتنا عرصہ کون کسی کی تحریر کا انتظار کرتا ہے۔ وہ دونوں بزرگ اس وقت تک اس دنیا سے رخصت ہو چکے تھے۔ وقار عظیم اور ملا واحدی نے 'سفر نصیب' کا انتظار نہیں کیا۔ محترم رشید احمد صدیقی نے 'آواز دوست' پڑھ کر مجھے دعا دی۔ اس کے بعد میری تحریر ان کی مزید دعاؤں سے محروم ہو گئی۔ ان حالات میں اگر توفیق احمد خاں نے 'حرفِ شوق' کا انتظار نہ کیا تو کیا ہوا۔
مختار مسعود
حرفِ شوق | مختار مسعود
قیمت 600 روپے
آنے والی نسلیں اِس تحریر میں دیکھ کر کہہ سکیں گی کہ حال کو ماضی سے مربوط کر کے امروز کے آئینہ میں فردا کی تلاش کیسے کی جا سکتی ہے
قیمت 600 روپے
آنے والی نسلیں اِس تحریر میں دیکھ کر کہہ سکیں گی کہ حال کو ماضی سے مربوط کر کے امروز کے آئینہ میں فردا کی تلاش کیسے کی جا سکتی ہے
میں دیر سے سر جھکائےلکھ رہا تھا۔ انہماک کا یہ عالم کہ اپنا ہوش نہ کسی دوسرے کی خبر۔ خدا خدا کر کے تحریر مکمل ہوئی۔ میں نے پنسل کو میز کے اس دراز میں رکھ دیا جہاں پہلے ہی آدھی ہو جانے والی استعمال شدہ پنسلوں کا ڈھیر لگا تھا اور لکھنے والے کمرے سے باہر آگیا۔ میں اس شخص کی تلاش میں جس کی خاطر میں نے اپنا طویل ترین مضمون لکھا ہے۔ وہ مجھے کہیں نظر نہیں آتا۔وہی ہوا جس کا خدشہ تھا، میں نے لکھنے میں دیر کر دی۔ اسے جانے کی جلدی تھی۔ میری تحریر اپنے ایک محرک اور قاری سے محروم ہو گئی۔میرے لیے یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔
ایک دن والدِ محترم نے میری طرف اشارہ کرتے ہوئے مولانا غلام رسول مہر سے فرمائش کی کہ اس کے سر پر ہاتھ پھیر دیں اور دعا کریں کہ اسے بھی تصنیف و تحقیق کا شوق اور ہنر عطا ہو۔ اس واقعے کے وئی دس بارہ برس بعد 'آواز دوست' شائع ہوئی۔ اتنا عرصہ کون کسی کی تحریر کا انتظار کرتا ہے۔ وہ دونوں بزرگ اس وقت تک اس دنیا سے رخصت ہو چکے تھے۔ وقار عظیم اور ملا واحدی نے 'سفر نصیب' کا انتظار نہیں کیا۔ محترم رشید احمد صدیقی نے 'آواز دوست' پڑھ کر مجھے دعا دی۔ اس کے بعد میری تحریر ان کی مزید دعاؤں سے محروم ہو گئی۔ ان حالات میں اگر توفیق احمد خاں نے 'حرفِ شوق' کا انتظار نہ کیا تو کیا ہوا۔
مختار مسعود
ایک دن والدِ محترم نے میری طرف اشارہ کرتے ہوئے مولانا غلام رسول مہر سے فرمائش کی کہ اس کے سر پر ہاتھ پھیر دیں اور دعا کریں کہ اسے بھی تصنیف و تحقیق کا شوق اور ہنر عطا ہو۔ اس واقعے کے وئی دس بارہ برس بعد 'آواز دوست' شائع ہوئی۔ اتنا عرصہ کون کسی کی تحریر کا انتظار کرتا ہے۔ وہ دونوں بزرگ اس وقت تک اس دنیا سے رخصت ہو چکے تھے۔ وقار عظیم اور ملا واحدی نے 'سفر نصیب' کا انتظار نہیں کیا۔ محترم رشید احمد صدیقی نے 'آواز دوست' پڑھ کر مجھے دعا دی۔ اس کے بعد میری تحریر ان کی مزید دعاؤں سے محروم ہو گئی۔ ان حالات میں اگر توفیق احمد خاں نے 'حرفِ شوق' کا انتظار نہ کیا تو کیا ہوا۔
مختار مسعود
![]() |
Within Pakistan: 3-5 Business Days |
|
![]() |
International: Not delivering Abroad for now. Will start soon.... |
حرفِ شوق | مختار مسعود
قیمت 600 روپے
آنے والی نسلیں اِس تحریر میں دیکھ کر کہہ سکیں گی کہ حال کو ماضی سے مربوط کر کے امروز کے آئینہ میں فردا کی تلاش کیسے کی جا سکتی ہے
قیمت 600 روپے
آنے والی نسلیں اِس تحریر میں دیکھ کر کہہ سکیں گی کہ حال کو ماضی سے مربوط کر کے امروز کے آئینہ میں فردا کی تلاش کیسے کی جا سکتی ہے
میں دیر سے سر جھکائےلکھ رہا تھا۔ انہماک کا یہ عالم کہ اپنا ہوش نہ کسی دوسرے کی خبر۔ خدا خدا کر کے تحریر مکمل ہوئی۔ میں نے پنسل کو میز کے اس دراز میں رکھ دیا جہاں پہلے ہی آدھی ہو جانے والی استعمال شدہ پنسلوں کا ڈھیر لگا تھا اور لکھنے والے کمرے سے باہر آگیا۔ میں اس شخص کی تلاش میں جس کی خاطر میں نے اپنا طویل ترین مضمون لکھا ہے۔ وہ مجھے کہیں نظر نہیں آتا۔وہی ہوا جس کا خدشہ تھا، میں نے لکھنے میں دیر کر دی۔ اسے جانے کی جلدی تھی۔ میری تحریر اپنے ایک محرک اور قاری سے محروم ہو گئی۔میرے لیے یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔
ایک دن والدِ محترم نے میری طرف اشارہ کرتے ہوئے مولانا غلام رسول مہر سے فرمائش کی کہ اس کے سر پر ہاتھ پھیر دیں اور دعا کریں کہ اسے بھی تصنیف و تحقیق کا شوق اور ہنر عطا ہو۔ اس واقعے کے وئی دس بارہ برس بعد 'آواز دوست' شائع ہوئی۔ اتنا عرصہ کون کسی کی تحریر کا انتظار کرتا ہے۔ وہ دونوں بزرگ اس وقت تک اس دنیا سے رخصت ہو چکے تھے۔ وقار عظیم اور ملا واحدی نے 'سفر نصیب' کا انتظار نہیں کیا۔ محترم رشید احمد صدیقی نے 'آواز دوست' پڑھ کر مجھے دعا دی۔ اس کے بعد میری تحریر ان کی مزید دعاؤں سے محروم ہو گئی۔ ان حالات میں اگر توفیق احمد خاں نے 'حرفِ شوق' کا انتظار نہ کیا تو کیا ہوا۔
مختار مسعود
ایک دن والدِ محترم نے میری طرف اشارہ کرتے ہوئے مولانا غلام رسول مہر سے فرمائش کی کہ اس کے سر پر ہاتھ پھیر دیں اور دعا کریں کہ اسے بھی تصنیف و تحقیق کا شوق اور ہنر عطا ہو۔ اس واقعے کے وئی دس بارہ برس بعد 'آواز دوست' شائع ہوئی۔ اتنا عرصہ کون کسی کی تحریر کا انتظار کرتا ہے۔ وہ دونوں بزرگ اس وقت تک اس دنیا سے رخصت ہو چکے تھے۔ وقار عظیم اور ملا واحدی نے 'سفر نصیب' کا انتظار نہیں کیا۔ محترم رشید احمد صدیقی نے 'آواز دوست' پڑھ کر مجھے دعا دی۔ اس کے بعد میری تحریر ان کی مزید دعاؤں سے محروم ہو گئی۔ ان حالات میں اگر توفیق احمد خاں نے 'حرفِ شوق' کا انتظار نہ کیا تو کیا ہوا۔
مختار مسعود
![]() |
Within Pakistan: 3-5 Business Days |
|
![]() |
International: Not delivering Abroad for now. Will start soon.... |
Related Products
Recently Viewed
How to Read a Book
"How to Read a Book", a Zaytuna Faculty Lecture by Shaykh Hamza Yusuf
How to Read a Book by Mortimer Adler
Animated Book Summary