FREE SHIPPING | On order over Rs. 1500 within Pakistan

مطالب کلام اقبال | شرح کلیات اقبال اردو | غلام رسول مہر

In Stock Unavailable

sold in last hours

Regular price Rs.3,000.00 |  Save Rs.-3,000.00 (Liquid error (sections/product-template line 159): divided by 0% off)

-56

Spent Rs. more for free shipping

You have got FREE SHIPPING

ESTIMATED DELIVERY BETWEEN and .

PEOPLE LOOKING FOR THIS PRODUCT

PRODUCT DETAILS

مطالب کلام اقبال اُردو | شرح کلیات اقبال اردو
بانگِ درا، بالِ جبریل، ضربِ کلیم، ارمغانِ حجاز
ترجمہ و شرح | مولانا غُلام رسُول مہرؔ

-------------------------------------------

تعارف کتاب و شارح

یہ کتاب کلام اقبال کی شرح ہے۔ جس میں ان کی نظموں کے پس منظر، تلمیحات کی تشریح اور اشعار کے صحیح مفہوم کو مختصربیان کیا گیا ہے ۔
کلام اقبال کا اصل مفہوم ، تاریخی پس منظر اور خود علامہ اقبال کی تصریحات بھی اس کے متن میں موجود ہیں ۔ شرح کو نہ بہت پھیلایا گیا ہے کہ پڑھنے والے پر بار گزرے اور نہ اتنا مختصر کہ مفہوم تشنہ رہ جائے ۔
بقول مولانا غلام رسول مہر صاحب پوری احتیاط رکھی گئی ہے کہ اقبال کے اپنے مفہوم میں نہ اپنی طرف سے کوئی آمیزش ہو اور نہ کسی تصریح کا اضافہ کیا جائے ۔
مولانا صاحب نے اقبال کی خدمت میں پوری ہوش مندی کے 12، 14 برس گزارے تھے اور ان کی زندگی کی بہت سی باتیں خود ان کی زبان سے سن چکے تھے ، کتاب کی اشاعت کے بارے میں کہتے ہیں کہ اقبال نے جس ماحول میں خاص تاثرات و تصورات کے پیش نظر جو کچھ کہا اسے دیانت داری سے اسی رنگ میں پیش کیا جائے ۔ بانگ درا میں بعض نظمیں ایسی بھی ہیں جن کی حقیقت کو سمجھنے میں مختلف اصحاب نے ٹھوکر کھائی اور اقبال کے کلام کو تضاد کا مورد قرار دے کر اپنے اطمینان کے لیے یہ توجیہ کر لی کہ اقبال ایک خاص وقت میں وطنیت کے معتقد تھے ۔ پھر وہ اسلام کے ترجمان بن گئے ۔ اس حقیقت میں کوئی شبہ نہیں کہ فکر و نظر کے بلوغ کے ساتھ جذئیات کی تشریح میں ہر انسان کا انداز اسلوب اور طریق استدلال بدلتا رہتا ہے لیکن مقاصد اور مبادی کہیں نہیں بدلتے۔ اقبال جیسے ابتدا میں وطن پرست تھے ۔ ویسے ہی آخری دم تک رہے ۔ وہ پہلے بھی اپنے وطن کی آزادی اور خدمت گزاری کے سر گرم حامی تھے اور آخری دنوں میں بھی بدستور یہ جذبہ ان کے سینے میں پر جوش رہا ۔ وہ وطن پروری کے مخالف کبھی نہ ہوئے البتہ وطنیت کے یورپی مفہوم کی مخالفت برابر کرتے رہے اور اسے ملت اسلامیہ کی اساس تنظیم کے منافی بتاتے رہے ۔
اقبال کا ایک قطعہ اسی کے بارے میں ہے

کل ایک شوریدہ، خواب گاہ نبی پہ رو رو کے کہہ رہا تھا
کہ مصر و ہندوستان کے مسلم بنائے ملت مٹا رہے ہیں
یہ زائرانِ حریم مغرب، ہزار رہبر بنیں ہمارے
ہمیں بھلا ان سے واسطہ کیا جو تجھ سے نا آشنا رہے ہیں
کتاب میں شرح ہے کہ ’ کل ایک دیوانہ رسول اکرم ﷺ کی آخری آرام گاہ پر رو رو کر کہہ رہا تھا کہ مصر اور ہندوستان کے مسلمان اسلامی ملت کی بنیاد ڈھا رہے ہیں ۔ اس سے اقبال کی مراد یقیناً یہ ہے کہ دونوں جگہ کے مسلمان قومیت کی اسلامی بنیاد چھوڑ کر یورپی بنیاد اختیار کر رہے ہیں ۔ اور انہوں نے قوم کی حقیقی فلاح و بہبود کا طریقہ ترک کر کے حاکموں کی مصلحتوں کے مطابق کام شروع کر دیا ہے ۔ ذاتی فائدے کے لیے وہ قومی فائدے کو قربان کر رہے ہیں ۔
یہ لوگ یورپ کو کعبہ سمجھتے ہیں اور اس کی زیارت اپنے لیے فخر کا باعث جانتے ہیں ۔ یہ ہزار ہمارے رہبر بنیں لیکن اے رسول ﷺ! جب انہوں نے آپ ﷺ کی تعلیمات سے فائدہ نہیں اٹھایا آپ ﷺکے تجویز فرمائے ہوئے راستے سے شناسائی پیدا نہیں کی تو ہمیں ان سے کیا واسطہ ہے؟
اسی طرح کتاب میں نظم ’ خضر راہ‘ کے بارے میں تفصیل سے موقع و محل اور موضوع کے بارے میں بیان کیا گیا ہے وہ کہتے ہیں اقبال پر جتنی رقت خضر راہ پڑھنے کے دوران طاری ہوئی اتنی کسی نظم کے دوران نہ ہوئی ۔ بعض اشعار پڑھتے ہوئے خود بھی روئے اور مجمع بھی اشکبار ہوا ۔ اس میں اہم مسائل پر حضرت خضر کی زبان سے مسلمانوں کے سامنے صحیح روشنی پیش کی۔ نظم کا نام ’خضر راہ‘ اسی وجہ
سے رکھا کہ یہ مشکلات و مصائب کے نہایت نازک دور میں راہ نمائی کا مینار تھی ۔
مختلف نظموں کے بارے میں کتاب میں تاریخی حقائق بھی ساتھ ساتھ بیان کیے گئے ہیں۔ نظم ’ صقیلہ‘ جو مرثیہ سسلی قرار پائی تھی، کے بارے میں لکھتے ہیں کہ یہ پہلی بار 1908ء میں مخزن میں چھپی تھی اور اس کے ساتھ یہ نوٹ بھی لکھا گیا تھا کہ ’جزیرہ سسلی روئے زمین کے ان حصوں میں سے ہے جہاں اہل عرب نے اپنی فتوحات کا جھنڈا بلند کیا اور اپنی تہذیب کی روشنی پھیلائی ۔ وہ اب انقلاب دوراں کے ہاتھوں اس حالت میں ہے کہ تاریخ دانوں کے علاوہ کسی کو اس میں اسلام کی عظمت کا کوئی نشان نظر نہیں آتا ۔ اقبال رات کے وقت جہاز میں اس جزیرے کے پاس سے گزرے اور اس کی روشنیوں کو دیکھ کر بعض خیالات اور جذبات نے ان کی طبیعت پر اثر کیا ۔ یہ نالہ و مرثیہ انہی جذبات و خیالات کا نتیجہ ہے ۔ ‘
جزیرہ سسلی سے مخاطب ہوتے ہوئے اقبال کہتے ہیں:
درد اپنا مجھ سے کہہ میں بھی سراپا درد ہوں
جس کی تو منزل تھا میں اس کارواں کی گرد ہوں
رنگ تصویر کہن میں بھر کے دکھلا دے مجھے
قصہ ایام سلف کا کہہ کے تڑپا دے مجھے
میں ترا تحفہ سوئے ہندوستاں لے جائوں گا
خود یہاں روتا ہوں اوروں کو وہاں رلواؤں گا
کتاب کے صفحات کی تعداد 1200 ہے۔ بانگ درا‘ بال جبرئیل، ضرب کلیم اور ارمغان حجاز کی شرح اور مطالب بیان کیے گئے۔ کتاب اگرچہ ضخیم ہے لیکن اقبال کے طالب علموں کے لیے نادر نسخہ ہے ۔ گھروں میں اس کو موجود ہونا چاہیے۔ مہینے میں اگر اپنا ایک جوڑا کم کر کے اسے اپنی لائبریری کی زینت بنا لیا جائے تو اپنی اور اپنی نسل نو کے لیے ایک بہترین تربیتی ذریعہ میسر آئے گا ۔

غزالہ عزیز
Sharah Kalam e Iqbal Urdu
Matalib e kalam e iqbal
Ghulam Rasul Mehr

Recently Viewed Products

مطالب کلام اقبال | شرح کلیات اقبال اردو | غلام رسول مہر

Returns

There are a few important things to keep in mind when returning a product you have purchased from Dervish Online Store:

Please ensure that the item you are returning is repacked with the original invoice/receipt.

We will only exchange any product(s), if the product(s) received has any kind of defect or if the wrong product has been delivered to you. Contact us by emailing us images of the defective product at help@dervishonline.com or calling us at 0321-8925965 (Mon to Fri 11 am-4 pm and Sat 12 pm-3 pm) within 24 hours from the date you received your order.

Please note that the product must be unused with the price tag attached. Once our team has reviewed the defective product, an exchange will be offered for the same amount.


Order Cancellation
You may cancel your order any time before the order is processed by calling us at 0321-8925965 (Mon to Fri 11 am-4 pm and Sat 12 pm-3 pm).

Please note that the order can not be canceled once the order is dispatched, which is usually within a few hours of you placing the order. The Return and Exchange Policy will apply once the product is shipped.

Dervish Online Store may cancel orders for any reason. Common reasons may include: The item is out of stock, pricing errors, previous undelivered orders to the customer or if we are not able to get in touch with the customer using the information given which placing the order.


Refund Policy
You reserve the right to demand replacement/refund for incorrect or damaged item(s). If you choose a replacement, we will deliver such item(s) free of charge. However, if you choose to claim a refund, we will offer you a refund method and will refund the amount in question within 3-5 days of receiving the damaged/ incorrect order back.

What are you looking for?

Your cart