Rubaiyat e Umer Khayam | رباعیاتِ عمرِ خیام
sold in last hours
Quantity Remaining:
80 of 100 Sold
Order in the next
to get it by
Viewing This Product
Free Shipping When You Spend Over Rs. 1000 within Pakistan in 2-5 Days - International Shipping starting soon!
رباعیاتِ عمرِ خیام | اردو ترجمہ و تشریح کے ساتھ
مرتبہ: پروفیسر حمید اللہ ہاشمی
-------------------------------------------------------
عمر خیام ایک ریاضی دان اور فلسفی بھی ہے، لیکن اس کی شہرت کا دارومدار اس کی شاعری پر ہے۔ اس کی علمی و ادبی شخصیت کایہ پہلو اتنا مضبوط اور معروف ہے کہ اس کی فلسفیانہ قدرومنزلت اور علم ریاضی میں اس کی غیر معمولی اہلیت اس کی اوٹ میں گہنا گئی۔ عمر خیام کی رباعیات نے انھیں دنیائے ادب میں قبولیت دوام دی۔ان رباعیات کے تراجم دنیا کی قریباً سبھی بڑی زبانوں میں ہوچکے ہیں۔ان میں انسانی محبت کے معاملات سے لے کر زندگی اور حسن جیسے امور پرفلسفیانہ افکار تک سبھی کچھ موجود ہے جو ایک وسیع تر فکری وژن کا حامل ہے۔
ان رباعیات کی اصل خوبی بیان کی تاثیر ہے جس نے پڑھنے والوں کو ہمیشہ مسحور کیا۔ اس تاثیر میں وقت گزرنے کے ساتھ اضافہ ہوا ہے ۔ سائنس کے شعبے میں عمر خیام کی خدمات ان کی اعلی درجے کی شاعری کے زیر سایہ رہیں اور زیادہ زیر بحث نہیں آئیں۔ یہی صورت ان کی فلسفیانہ تحریروں کے ساتھ رہی۔ حقیقت یہ ہے کہ وہ جیسے اعلی پائے کے شاعر تھے، ریاضیات اور فلسفہ کے شعبوں میں بھی ان کی خدمات اور جوہر خداداد دنیائے علم و ادب کے اہم ترین ماہرین کے ہم پلہ ہے۔عمر خیام ایران کے شہر نیشا پور میں پیدا ہوئے۔ بہت چھوٹی عمر میں برائے حصول تعلیم ثمرقند منتقل ہوئے، جہاں انھوں نے معروف اساتذہ سے تحصیل علم کیا۔
مرتبہ: پروفیسر حمید اللہ ہاشمی
-------------------------------------------------------
عمر خیام ایک ریاضی دان اور فلسفی بھی ہے، لیکن اس کی شہرت کا دارومدار اس کی شاعری پر ہے۔ اس کی علمی و ادبی شخصیت کایہ پہلو اتنا مضبوط اور معروف ہے کہ اس کی فلسفیانہ قدرومنزلت اور علم ریاضی میں اس کی غیر معمولی اہلیت اس کی اوٹ میں گہنا گئی۔ عمر خیام کی رباعیات نے انھیں دنیائے ادب میں قبولیت دوام دی۔ان رباعیات کے تراجم دنیا کی قریباً سبھی بڑی زبانوں میں ہوچکے ہیں۔ان میں انسانی محبت کے معاملات سے لے کر زندگی اور حسن جیسے امور پرفلسفیانہ افکار تک سبھی کچھ موجود ہے جو ایک وسیع تر فکری وژن کا حامل ہے۔
ان رباعیات کی اصل خوبی بیان کی تاثیر ہے جس نے پڑھنے والوں کو ہمیشہ مسحور کیا۔ اس تاثیر میں وقت گزرنے کے ساتھ اضافہ ہوا ہے ۔ سائنس کے شعبے میں عمر خیام کی خدمات ان کی اعلی درجے کی شاعری کے زیر سایہ رہیں اور زیادہ زیر بحث نہیں آئیں۔ یہی صورت ان کی فلسفیانہ تحریروں کے ساتھ رہی۔ حقیقت یہ ہے کہ وہ جیسے اعلی پائے کے شاعر تھے، ریاضیات اور فلسفہ کے شعبوں میں بھی ان کی خدمات اور جوہر خداداد دنیائے علم و ادب کے اہم ترین ماہرین کے ہم پلہ ہے۔عمر خیام ایران کے شہر نیشا پور میں پیدا ہوئے۔ بہت چھوٹی عمر میں برائے حصول تعلیم ثمرقند منتقل ہوئے، جہاں انھوں نے معروف اساتذہ سے تحصیل علم کیا۔
رباعیاتِ عمرِ خیام | اردو ترجمہ و تشریح کے ساتھ
مرتبہ: پروفیسر حمید اللہ ہاشمی
-------------------------------------------------------
عمر خیام ایک ریاضی دان اور فلسفی بھی ہے، لیکن اس کی شہرت کا دارومدار اس کی شاعری پر ہے۔ اس کی علمی و ادبی شخصیت کایہ پہلو اتنا مضبوط اور معروف ہے کہ اس کی فلسفیانہ قدرومنزلت اور علم ریاضی میں اس کی غیر معمولی اہلیت اس کی اوٹ میں گہنا گئی۔ عمر خیام کی رباعیات نے انھیں دنیائے ادب میں قبولیت دوام دی۔ان رباعیات کے تراجم دنیا کی قریباً سبھی بڑی زبانوں میں ہوچکے ہیں۔ان میں انسانی محبت کے معاملات سے لے کر زندگی اور حسن جیسے امور پرفلسفیانہ افکار تک سبھی کچھ موجود ہے جو ایک وسیع تر فکری وژن کا حامل ہے۔
ان رباعیات کی اصل خوبی بیان کی تاثیر ہے جس نے پڑھنے والوں کو ہمیشہ مسحور کیا۔ اس تاثیر میں وقت گزرنے کے ساتھ اضافہ ہوا ہے ۔ سائنس کے شعبے میں عمر خیام کی خدمات ان کی اعلی درجے کی شاعری کے زیر سایہ رہیں اور زیادہ زیر بحث نہیں آئیں۔ یہی صورت ان کی فلسفیانہ تحریروں کے ساتھ رہی۔ حقیقت یہ ہے کہ وہ جیسے اعلی پائے کے شاعر تھے، ریاضیات اور فلسفہ کے شعبوں میں بھی ان کی خدمات اور جوہر خداداد دنیائے علم و ادب کے اہم ترین ماہرین کے ہم پلہ ہے۔عمر خیام ایران کے شہر نیشا پور میں پیدا ہوئے۔ بہت چھوٹی عمر میں برائے حصول تعلیم ثمرقند منتقل ہوئے، جہاں انھوں نے معروف اساتذہ سے تحصیل علم کیا۔
مرتبہ: پروفیسر حمید اللہ ہاشمی
-------------------------------------------------------
عمر خیام ایک ریاضی دان اور فلسفی بھی ہے، لیکن اس کی شہرت کا دارومدار اس کی شاعری پر ہے۔ اس کی علمی و ادبی شخصیت کایہ پہلو اتنا مضبوط اور معروف ہے کہ اس کی فلسفیانہ قدرومنزلت اور علم ریاضی میں اس کی غیر معمولی اہلیت اس کی اوٹ میں گہنا گئی۔ عمر خیام کی رباعیات نے انھیں دنیائے ادب میں قبولیت دوام دی۔ان رباعیات کے تراجم دنیا کی قریباً سبھی بڑی زبانوں میں ہوچکے ہیں۔ان میں انسانی محبت کے معاملات سے لے کر زندگی اور حسن جیسے امور پرفلسفیانہ افکار تک سبھی کچھ موجود ہے جو ایک وسیع تر فکری وژن کا حامل ہے۔
ان رباعیات کی اصل خوبی بیان کی تاثیر ہے جس نے پڑھنے والوں کو ہمیشہ مسحور کیا۔ اس تاثیر میں وقت گزرنے کے ساتھ اضافہ ہوا ہے ۔ سائنس کے شعبے میں عمر خیام کی خدمات ان کی اعلی درجے کی شاعری کے زیر سایہ رہیں اور زیادہ زیر بحث نہیں آئیں۔ یہی صورت ان کی فلسفیانہ تحریروں کے ساتھ رہی۔ حقیقت یہ ہے کہ وہ جیسے اعلی پائے کے شاعر تھے، ریاضیات اور فلسفہ کے شعبوں میں بھی ان کی خدمات اور جوہر خداداد دنیائے علم و ادب کے اہم ترین ماہرین کے ہم پلہ ہے۔عمر خیام ایران کے شہر نیشا پور میں پیدا ہوئے۔ بہت چھوٹی عمر میں برائے حصول تعلیم ثمرقند منتقل ہوئے، جہاں انھوں نے معروف اساتذہ سے تحصیل علم کیا۔
![]() |
Within Pakistan: 3-5 Business Days |
|
![]() |
International: Please see the "International Delivery" Tab in the Main Menu |
رباعیاتِ عمرِ خیام | اردو ترجمہ و تشریح کے ساتھ
مرتبہ: پروفیسر حمید اللہ ہاشمی
-------------------------------------------------------
عمر خیام ایک ریاضی دان اور فلسفی بھی ہے، لیکن اس کی شہرت کا دارومدار اس کی شاعری پر ہے۔ اس کی علمی و ادبی شخصیت کایہ پہلو اتنا مضبوط اور معروف ہے کہ اس کی فلسفیانہ قدرومنزلت اور علم ریاضی میں اس کی غیر معمولی اہلیت اس کی اوٹ میں گہنا گئی۔ عمر خیام کی رباعیات نے انھیں دنیائے ادب میں قبولیت دوام دی۔ان رباعیات کے تراجم دنیا کی قریباً سبھی بڑی زبانوں میں ہوچکے ہیں۔ان میں انسانی محبت کے معاملات سے لے کر زندگی اور حسن جیسے امور پرفلسفیانہ افکار تک سبھی کچھ موجود ہے جو ایک وسیع تر فکری وژن کا حامل ہے۔
ان رباعیات کی اصل خوبی بیان کی تاثیر ہے جس نے پڑھنے والوں کو ہمیشہ مسحور کیا۔ اس تاثیر میں وقت گزرنے کے ساتھ اضافہ ہوا ہے ۔ سائنس کے شعبے میں عمر خیام کی خدمات ان کی اعلی درجے کی شاعری کے زیر سایہ رہیں اور زیادہ زیر بحث نہیں آئیں۔ یہی صورت ان کی فلسفیانہ تحریروں کے ساتھ رہی۔ حقیقت یہ ہے کہ وہ جیسے اعلی پائے کے شاعر تھے، ریاضیات اور فلسفہ کے شعبوں میں بھی ان کی خدمات اور جوہر خداداد دنیائے علم و ادب کے اہم ترین ماہرین کے ہم پلہ ہے۔عمر خیام ایران کے شہر نیشا پور میں پیدا ہوئے۔ بہت چھوٹی عمر میں برائے حصول تعلیم ثمرقند منتقل ہوئے، جہاں انھوں نے معروف اساتذہ سے تحصیل علم کیا۔
مرتبہ: پروفیسر حمید اللہ ہاشمی
-------------------------------------------------------
عمر خیام ایک ریاضی دان اور فلسفی بھی ہے، لیکن اس کی شہرت کا دارومدار اس کی شاعری پر ہے۔ اس کی علمی و ادبی شخصیت کایہ پہلو اتنا مضبوط اور معروف ہے کہ اس کی فلسفیانہ قدرومنزلت اور علم ریاضی میں اس کی غیر معمولی اہلیت اس کی اوٹ میں گہنا گئی۔ عمر خیام کی رباعیات نے انھیں دنیائے ادب میں قبولیت دوام دی۔ان رباعیات کے تراجم دنیا کی قریباً سبھی بڑی زبانوں میں ہوچکے ہیں۔ان میں انسانی محبت کے معاملات سے لے کر زندگی اور حسن جیسے امور پرفلسفیانہ افکار تک سبھی کچھ موجود ہے جو ایک وسیع تر فکری وژن کا حامل ہے۔
ان رباعیات کی اصل خوبی بیان کی تاثیر ہے جس نے پڑھنے والوں کو ہمیشہ مسحور کیا۔ اس تاثیر میں وقت گزرنے کے ساتھ اضافہ ہوا ہے ۔ سائنس کے شعبے میں عمر خیام کی خدمات ان کی اعلی درجے کی شاعری کے زیر سایہ رہیں اور زیادہ زیر بحث نہیں آئیں۔ یہی صورت ان کی فلسفیانہ تحریروں کے ساتھ رہی۔ حقیقت یہ ہے کہ وہ جیسے اعلی پائے کے شاعر تھے، ریاضیات اور فلسفہ کے شعبوں میں بھی ان کی خدمات اور جوہر خداداد دنیائے علم و ادب کے اہم ترین ماہرین کے ہم پلہ ہے۔عمر خیام ایران کے شہر نیشا پور میں پیدا ہوئے۔ بہت چھوٹی عمر میں برائے حصول تعلیم ثمرقند منتقل ہوئے، جہاں انھوں نے معروف اساتذہ سے تحصیل علم کیا۔
![]() |
Within Pakistan: 3-5 Business Days |
|
![]() |
International: Please see the "International Delivery" Tab in the Main Menu |
Recently Viewed
How to Read a Book
"How to Read a Book", a Zaytuna Faculty Lecture by Shaykh Hamza Yusuf
How to Read a Book by Mortimer Adler
Animated Book Summary