FREE SHIPPING | On order over Rs. 1500 within Pakistan

سفر نامہ امریکہ | میکسم گورکی

In Stock Unavailable

sold in last hours

Regular price Rs.400.00 |  Save Rs.-400.00 (Liquid error (sections/product-template line 159): divided by 0% off)

-16

Spent Rs. more for free shipping

You have got FREE SHIPPING

ESTIMATED DELIVERY BETWEEN and .

PEOPLE LOOKING FOR THIS PRODUCT

PRODUCT DETAILS

سفر نامہ امریکہ | میکسم گورکی
اردو ترجمہ: خورشید جاوید
.
میکسم گورکی کسی تعارف کا محتاج نہیں۔ وہ پانچ مرتبہ ادب کے نوبل انعام کے لیے نامزد ہوا۔ گرچہ نوبل انعام کا ہار اس کے گلے کی زینت نہ بن سکا لیکن عالمی ادب میں اس کا مقام کسی اعزاز کا مرہونِ منت نہیں ہے۔ ویسے بھی ادب کے نوبل انعام کے بارے میں ازراہ تفنن فقرہ کسا جاتا ہے کہ یہ وہ انعام ہے جس سے ٹالسٹائی، چیخوف اور گورکی محروم رہے۔ اردو ادب کے قارئین گورکی کے ناولوں، افسانوں اور ڈراموں سے بخوبی واقف ہیں۔ ماں، بچپن، زندگی کی شاہراہ پر، منزل کی تلاش اور دیگر کئی فن پارے بذریعہ ترجمہ گلدستہ اردو ادب کا حصہ بن چکے ہیں۔ مگر اس کے امریکہ کے سفرنامے سے اردو زبان کے قارئین ذرا کم ہی آشنا ہیں۔ اسی لیے گورکی کے امریکی سفرنامے کا اردو زبان میں ترجمہ کیا۔ ترجمے کے لیے انگریزی زبان میں شائع ہونے والی کتاب "Maxim Gorky in USA" کے 1949ء ایڈیشن کا انتخاب کیاگیا۔
دو کہانیوں کا ترجمہ انگریزی زبان میں گورکی کے قیام امریکہ کے دوران ہی شائع ہو گیا تھا۔ گمان یہی ہے کہ یہ ترجمہ گورکی کے کسی دوست یا مداح نے کیا ہو گا۔ ہجوم (The Mob) امریکی رسالے کوسموپولیٹن اور کندن شیطان کا شہر(The City of Yellow Devil) امریکی رسالے Appleton's Magazine میں شائع ہوا۔ ان مضامین کے ترجمے منظرعام پر آنے پر امریکی پریس میں ہنگامہ برپا ہو گیا۔ اس شورشرابے کے پس منظر میں دوسری وجوہات بھی موجود تھیں۔
امریکی محقق جوڈیتھ میک ڈول کے مطابق روس میں 1905ء کے ناکام انقلاب کے بعد لینن کے مشورے پر گورکی نے امریکہ کا سفر کیا تاکہ امریکی عوام کو روس میں عوام کی سیاسی امنگوں،سیاسی ابھار اور ناکامی کے بعد سختی اور جبر سے آگاہ کیا جا سکے۔ساتھ ہی سیاسی قیدیوں اور کارکنوں کے لیے چندہ جمع کیا جا سکے۔ امریکہ اس وقت آزادی رائے و افکار کا علمبردار تصور کیا جاتا تھا لیکن گورکی کو امریکی سفر کے بعد مایوسی ہوئی۔ اسے عام آدمی کی زندگی اور جذبات سے دلچسپی تھی۔ شاہراہیں اور عمارتیں اس کے لیے ثانوی حیثیت رکھتی تھیں۔ عام شہری کے دکھ درد کا احساس اور اس کی کچلی ہوئی شخصیت کے ادراک نے ہی یہ سفرنامہ تحریر کرنے میں مہمیز کا کام سرانجام دیا۔ گورکی کے سفرنامے کے بارے میں عمومی رائے یہی ہے کہ اس کے لہجے میں تلخی امریکی پریس کے اس رویے کی وجہ سے پیدا ہوئی جو گورکی کے مضامین اور ذاتی زندگی کے سلسلے میں روا رکھا گیا۔ یہ بات درست نہیں۔ سفر کے ابتدائی دنوں میں گورکی کو امریکہ کے سماجی حلقوں اور پریس میں بہت پذیرائی ملی۔ مشہور امریکی ادیب مارک ٹوئن اس کے اعزاز میں تقریبات منعقد کروانے میں پیش پیش تھا۔ لیکن جب گورکی نے دو مزدور رہنمائوں کی حمایت میں بیان جاری کیا جنہیں ایک امریکی گورنر کے قتل کی سازش میں ملوث کیا گیا تھا تو امریکی اخبارات گورکی کے خلاف ذاتی حملوں پر اُتر آئے۔
30دسمبر 1905ء کو ایک سابق گورنر کے گھر پر بم حملے کے الزام میں البرٹ ہارسلے نامی ایک کارکن کو گرفتار کیا گیا۔ بعد ازاں کارکنوں کی تنظیم کے تین کلیدی رہنمائوں کو بھی قتل کی سازش میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔ یہ جرم ثابت نہ ہو سکا۔ کانوں کے مالکان نے ٹریڈ یونین جدوجہد دبانے کے لیے اس کیس کو حربے کے طور پر استعمال کیا تھا۔ جس کی مخالفت گورکی نے کی۔
امریکہ کے بارے میں گورکی کے تاثرات اس کے پہلے مضمون ''کندن شیطان کا شہر‘‘ سے ہی واضح تھے جو امریکی پریس میں گورکی مخالف مہم کے آغاز سے ہی پہلے شائع ہو چکا تھا۔ نیویارک کے ساحل پر اُترنے اور شہر میں داخل ہونے کے بعد اس کا امریکی خوشحالی کا تصور چکناچور ہو چکا تھا۔ اس لیے اس رائے سے متفق ہونا مشکل ہے کہ سفر نامہ کسی امریکہ مخالف پروپیگنڈہ مہم کا حصہ تھا یا کسی ذاتی رنجش کا نتیجہ تھا۔ امریکہ میں گورکی کا چھ ماہ کا قیام ماسوائے ابتدائی ایام کے انتہائی خوش گوار تھا۔ 1906ء کا موسم گرم میں اس نے نیویارک کے قریب Keene وادی میں بسر کیا جہاں پر اس نے اپنا شہرئہ آفاق ناول ''ماں‘‘ تحریر کیا۔
گور کی کا سفرنامہ اپنی مسافرت کا حال تحریر نہیں کرتا وہ عمیق مشاہد کے طور پر امریکی باشندوں کی خوشیوں، امنگوں، حسرتوں اور دکھوں کو بیان کرتاہے۔ تفصیلی تبصریکی بجائے ایک ماہر چترکار کے طور پر ایک بھرپور اسکیچ کھینچ دیتا ہے جو ذہن پر نقش ہو جاتا ہے۔ اس سفرنامے میں صرف بیانیہ انداز نہیں اپنایا گیا بلکہ مختلف نثری تکنیک استعمال کرکے معاشرے، تہذیب اور افراد کی نفسیات کی تصویر کشی کی گئی ہے۔'کندن شیطان کا شہر‘ مسافر کی نیویارک شہر میں آمد کا پہلا تاثر ہے۔ 'بوریت کی دنیا‘ میں انٹرٹینمنٹ دنیا کی مصنوعی چکاچوند اور گہماگہمی کے درمیان مسافر کا اکیلا پن اور تنہائی سامنے آتی ہے۔
'ہجوم‘ میں کھڑکی سے شہر کے باسیوں کی زندگی کا نظارہ ہے۔ ترتیب سے دیکھا جائے تو کسی بھی ملک کے سفر میں ایک مسافر پر یہی کچھ گزرتا ہے۔ پہلے شہر کا ایک تاثر قائم ہوتا ہے۔ پھر شہر کی چکاچوند اپنی جانب کھینچتی ہے آخر میں بھیڑ میں اجنبی ہونے کا احساس ذہن پر چھاجاتا ہے اور مسافر ہوٹل کی کھڑکی سے ہجوم کا نظارہ کرتا رہتا ہے۔ کیونکہ وہ چند دنوں یا مہینوں میں کسی شہر کا حصہ نہیں بن سکتا۔ یہ اعزاز تو اس شہر میں جنم لینے والے باسیوں کو ہی حاصل ہوتا ہے۔ گورکی ی اس کتاب کے دوسرے حصے میں ایک ٹائی کون (Tycon)سے انٹرویو ہے۔ 'اخلاقیات کا ایک واعظ‘ میں اقرار گناہ کی خلش ہے۔ ایک فرد سماجی ضرورتوں کے سامنے کتنا بے بس اور ذہنی کشمکش کا شکار ہے یہ اس مضمون کا موضوع ہے۔ 'زندگی کے حاکم‘ ایک فینسٹی ہے جس میں شیطان کچھ انسانوں کا رہنما بن چکاہے۔ اس کہانی میں جدید تہذیب، کھوکھلے نظریات اور انسان دشمن مہلک ہتھیاروں کے خالقوں پر گہرا طنز ہے۔
یوں گورکی نثرنگاری کی مختلف تکنیک استعمال کرکے امریکی معاشرے اور تہذیب کے ان پہلوئوں کو نمایاں کر دیتا ہے جسے ہمیشہ امریکہ کے سفرناموں میں نظرانداز کیا گیا ہے۔ سفرنامہ تحریر کرتے وقت گورکی کے ذہن میں یہ خواب سمایا رہتا ہے کہ انسان دولت و زر کے شکنجے سے آزاد ہو کر کیسے حقیقی انسان بن سکتا ہے!۔
Safarnama America | Maxim Gorky
Urdu Translation by KHursheed Javed

Recently Viewed Products

سفر نامہ امریکہ | میکسم گورکی

Returns

There are a few important things to keep in mind when returning a product you have purchased from Dervish Online Store:

Please ensure that the item you are returning is repacked with the original invoice/receipt.

We will only exchange any product(s), if the product(s) received has any kind of defect or if the wrong product has been delivered to you. Contact us by emailing us images of the defective product at help@dervishonline.com or calling us at 0321-8925965 (Mon to Fri 11 am-4 pm and Sat 12 pm-3 pm) within 24 hours from the date you received your order.

Please note that the product must be unused with the price tag attached. Once our team has reviewed the defective product, an exchange will be offered for the same amount.


Order Cancellation
You may cancel your order any time before the order is processed by calling us at 0321-8925965 (Mon to Fri 11 am-4 pm and Sat 12 pm-3 pm).

Please note that the order can not be canceled once the order is dispatched, which is usually within a few hours of you placing the order. The Return and Exchange Policy will apply once the product is shipped.

Dervish Online Store may cancel orders for any reason. Common reasons may include: The item is out of stock, pricing errors, previous undelivered orders to the customer or if we are not able to get in touch with the customer using the information given which placing the order.


Refund Policy
You reserve the right to demand replacement/refund for incorrect or damaged item(s). If you choose a replacement, we will deliver such item(s) free of charge. However, if you choose to claim a refund, we will offer you a refund method and will refund the amount in question within 3-5 days of receiving the damaged/ incorrect order back.

What are you looking for?

Your cart