FREE SHIPPING | On order over Rs. 1500 within Pakistan

Shaukat Thanvi Kay Shahkar Khakay | شوکت تھانوی کے شاہکار خاکے

In Stock Unavailable

sold in last hours

Regular price Rs.800.00 |  Save Rs.-800.00 (Liquid error (sections/product-template line 159): divided by 0% off)

Hurry, Only -7 left!
-7

Spent Rs. more for free shipping

You have got FREE SHIPPING

ESTIMATED DELIVERY BETWEEN and .

PEOPLE LOOKING FOR THIS PRODUCT

PRODUCT DETAILS


1963ء میں شوکت نے اپنے ادبستان کو خیر آباد کہا تھا۔ ان کی رخصتی ایک ایسے دور میں ہوئی جس دور میں ادب پروروں کی ایک نسل جا چکی تھی جو شوکت کو پڑھتی تھی یا جانتی تھی۔ مرزا فرحت اللہ بیگ، پطرس بخاری جو کہ شوکت کے آئیڈیل تھے کب کے جا چکے تھے۔ سعادت حسن منٹو بھی چل بسے۔ پڑھنے والی نئی نسل شوکت تھانوی کو ایک مسخرا لکھاری سمجھ کر ان کے قلمی کمالات سے اس طرح منہ موڑ چکی تھی جیسے یہ جامع الصفات شخص نہ کبھی ادیب تھا نہ ہی شاعر۔ شوکت تھانوی کی کتابیں اکیلی رہ گئیں اور خود کے فنا ہونے کا انتظار کرنے لگیں۔
شوکت تھانوی اُردو کے ایسے منفرد مزاح نگار ہیں جن کا ایک ایک فقرہ اپنی جگہ دل نشین اور خوبصورت ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ شوکت تھانوی سب کا محبوب مصنف ہے۔ خوش طبع تھے، اس لیے شادی ہو یا غم ہر موقع پر ہنسائے بغیر نہ رہتے۔ خود اپنے متعلق قاعدہ بے قاعدہ میں لکھتے ہیں کہ
’’بچو! دیکھنا ذرا یہ شوکت تھانوی ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ یہ مزاح نگار ہیں، اگر تم کو ان کے اس خیال پر ہنسی آ گئی تو بھی یہ اس کو اپنی مزاح نگاری کی کرامت سمجھیں گے۔ بچو! یہ شاعر بھی ہیں۔ جب سنجیدہ کلام رو رو کر پڑھتے ہیں تو سننے والوں کو ہنسی آتی ہے۔ جب مزاحیہ کلام سناتے ہیں تو لوگ عبرت پکڑتے ہیں۔ حالاںکہ خود اُن کو عبرت پکڑ لینا چاہیے۔ ‘‘
شوکت تھانوی کی تصانیف کی تعداد 70 کے قریب ہے۔ جس میں ناول، افسانے، شاعری، خاکے، ڈرامے اور مضامین شامل ہیں۔ شوکت تھانوی کے خاکوں کے دو مجموعے ’’شیش محل‘‘ اور ’’قاعدہ بے قاعدہ‘‘ کو بے حد شہرت ملی۔ ان میں تمام تر خاکے تعارفی ہیں اور ہر خاکے کا رنگ الگ ہے۔ تمام شخصیات کا تعلق ادب ہی سے ہے، ان میں مشاہیر بھی ہیں اور گمنام بھی، ان میں مسلمان بھی ہیں اور ہندو بھی، تمام کے چہرے دلچسپ ہیں اور دلکش بھی، اور یہی شوکت کا کمال ہے۔
ان خاکوں میں صرف تحریر کا طلسم بولتا ہے۔ اگر ہم ان خاکوں سے کسی کی سوانح میں مدد لینا چاہیں تو ہمیں کسی قسم کی مدد نہیں ملتی۔ اسلوب کی سب سے نمایاں خصوصیت مزاح ہے۔ پطرس بخاری سے بے حد متاثر ہیں۔ خود اپنی تحریر میں اقرار کرتے ہیں کہ
’’میرے مزاح میںاگر کہیں کہیں پطرس سے سرقہ نظر آئے تو آپ مجھ کو چور نہ سمجھیں، قصہ دراصل یہ ہے کہ پطرس مجھ پر طاری ہو کر رہ گئے ہیں اور میں بے ساختگی میں ان کا اسلوب ادا یقیناً چُرا لیتا ہوں گا۔‘‘
اردو ادب میں قلمی تصویروں کے بانی ’خواجہ حسن نظامی‘ ہیں، دوسرے اہل قلم ’رئیس احمد جعفری‘ ’دیدہ و شنیدہ‘ کے مصنف ہیں، تیسرے صاحب ’شوکت تھانوی‘ ’شیش محل‘ کے شیشہ ساز ہیں ۔
میں اپنے کتب خانے میں کبھی کبھی کسی رسالے میں ان کے مضامین، خاکے وغیرہ پڑھتا تو حسرت ہوتی کہ کاش کہیں سے کوئی ان کے بکھرے موتیوں کو یکجا کرنے والا سامنے آ جائے۔ کئی ناشر دوسرے ادیبوں شاعروں پر اپنی سخاوتیں جاری رکھے ہوئے ہیں لیکن ان کے انتخاب میں شوکت تھانوی کبھی شامل نہ رہے، بقول شاعر:
یہ بجا ہے کہ تیرے مزاج میں سخاوتیں ہی سخاوتیں
مگر اتفاق کی بات ہے کہ اس انتخاب میں ہم نہیں
آخر شوکت تھانوی کے گزرنے کے برسوں بعد ایک ناشر کو اپنی تاجرانہ سوچ کی وجہ سے ان کی یاد آ گئی، انہوں نے ان کی ایک کتاب چھاپی تو میں نے خوش ہو کر ان کو فون کیا اور مبارک باد دینے کے ساتھ ساتھ یہ پیش کش بھی کی کہ ان کے شاہکار خاکے مرتب کیے ہیں، ان کو شائع کر دیں، تو جواب میں کہنے لگے کہ شوکت تھانوی کی کتاب چھاپے تین سال ہونے کو ہیں مگر کوئی خاطر خواہ فائدہ نہیں ہوا، اس لیے اب یہ رسک نہیں لے سکتے۔ یہ سن کر حیرت ہوئی مگر زیادہ حیرت اس وقت ہوئی جب ایک بڑے ادیب نے (نام لینے سے قاصر ہوں) شوکت کے خاکوں کو بےکار اور غیر معیاری کہہ ڈالا، بولے ’’ان کے خاکے خاکہ نگاری کے فن کے اصولوں پر پورا نہیں اترتے۔‘‘
بہرحال شوکت تھانوی کے خاکوں کے متعلق کوئی چاہے جو بھی رائے دے، میں تو شوکت کے ان خاکوں کے طلسم سے آج تک باہر نہیں آ سکا۔ کیا لفظوں کا انتخاب، جملوں کی نشست و برخاست، زبان کی باریکیاں، لطافتیں۔ ان خاکوں میں وہ تو مل ہی جاتا ہے جس پر یہ خاکہ لکھتے ہیں مگر پڑھنے والا ساتھ ساتھ اس دَور کی تہذیب و ثقافت، سیاسی و سماجی نشیب و فراز سے بھی با خبر ہو جاتا ہے۔ بھلے ہی یہ خاکے سنجیدہ قسم کے مانے جائیں پر طنزومزاح کا وہبی ملکہ جو شوکت کو حاصل ہے وہ اس کو ان خاکوں سے بھی جدا نہیں کر سکے۔ ان کو کوئی پروا نہیں میرے یہ خاکے خاکہ نگاری کے لگے بندھے اصولوں پر پورے اترتے ہیں یا نہیں وہ بس لکھتے گئے اپنے قاعدہ سے اب اس کوبے قاعدہ سمجھنے اور کہنے والے ہم کون ہوتے ہیں۔
قاعدہ بے قاعدہ سے یاد آیا کہ انہوں خاکوں کا ایک قاعدہ، ’’قاعدہ بے قاعدہ‘‘ کے نام سے ترتیب دیا تھا جس میں الف: امتیاز علی تاج سے لے کر یے یگانہ چنگیزی تک ہر ایک پر خاکہ لکھا اور یہ قاعدہ چھوٹے بچوں کے لیے نہیں پختہ عمر کے بچوں کے لیے لکھا گیا تھا۔ اُردو کے قاعدے الف سے انار اور ب سے بلی میں تغیر آتے رہے لیکن ان کے اس قاعدے کی ہمہ گیری اور افادیت میں آج تک کوئی تغیر یا تبدیلی نہیں آ سکی۔
’’قاعدہ بے قاعدہ‘‘ کے متعلق محمد طفیل لکھتے ہیں:
’’یہ قاعدہ پختہ عمر کے بچوں کے لیے لکھا گیا ہے۔ اِس کے مطالعہ سے شعور بالغ ہو گا۔ ‘‘
اب اسے معجزہ کہنا چاہیے یا دینہ کے گلزار کے پڑوسی ہونے کا اثر، جہلم جیسے چھوٹے شہر میں ایک نوجوان ’امر شاہد‘ دنیا و مافیہا سے بے نیاز ادب کی خدمت ایک ایسے دور میں کر رہا ہے جس دور میں کتاب کی جگہ کمپیوٹر نے لے رکھی ہے۔ بقول گلزار صاحب
’’کتابیں جھانکتیں ہیں اب بند الماری کے شیشوں سے‘‘
گلزار نے اپنے قلمی اور فلمی کمال سے غالب کو پھر سے زندہ کیا ہے مگر امر شاہد نے تو نہ جانے کتنے غالبوں کو زندہ کر رکھا ہے۔ ایسے خوش نصیبوں میں آج شوکت تھانوی بھی شامل ہونے جا رہے ہیں۔
لہٰذا خوشی کی بات ہے کہ ہمارا یہ انتخاب ’’بک کارنر‘ کے ادبی پلیٹ فارم پر منظور کر لیا گیا ہے اور آپ کے ہاتھوں پہنچ چکا ہے۔ اب انہیں پڑھیے اور اپنی قیمتی رائے سے مرحوم کو نہیں مجھے آگاہ کیجیے!

(حکیم اعجاز حسین چانڈیو)

شوکت تھانوی کے شاہکار خاکے | مرتبہ: حکیم اعجاز حسین چانڈیو
قیمت 480 روپے

Recently Viewed Products

Shaukat Thanvi Kay Shahkar Khakay | شوکت تھانوی کے شاہکار خاکے

Returns

There are a few important things to keep in mind when returning a product you have purchased from Dervish Online Store:

Please ensure that the item you are returning is repacked with the original invoice/receipt.

We will only exchange any product(s), if the product(s) received has any kind of defect or if the wrong product has been delivered to you. Contact us by emailing us images of the defective product at help@dervishonline.com or calling us at 0321-8925965 (Mon to Fri 11 am-4 pm and Sat 12 pm-3 pm) within 24 hours from the date you received your order.

Please note that the product must be unused with the price tag attached. Once our team has reviewed the defective product, an exchange will be offered for the same amount.


Order Cancellation
You may cancel your order any time before the order is processed by calling us at 0321-8925965 (Mon to Fri 11 am-4 pm and Sat 12 pm-3 pm).

Please note that the order can not be canceled once the order is dispatched, which is usually within a few hours of you placing the order. The Return and Exchange Policy will apply once the product is shipped.

Dervish Online Store may cancel orders for any reason. Common reasons may include: The item is out of stock, pricing errors, previous undelivered orders to the customer or if we are not able to get in touch with the customer using the information given which placing the order.


Refund Policy
You reserve the right to demand replacement/refund for incorrect or damaged item(s). If you choose a replacement, we will deliver such item(s) free of charge. However, if you choose to claim a refund, we will offer you a refund method and will refund the amount in question within 3-5 days of receiving the damaged/ incorrect order back.

What are you looking for?

Your cart