FREE SHIPPING | On order over Rs. 1500 within Pakistan

Sab Rang Kahanian - Part 6 | سب رنگ کہانیاں جلد - 6

In Stock Unavailable

sold in last hours

Regular price Rs.1,495.00 |  Save Rs.-1,495.00 (Liquid error (sections/product-template line 159): divided by 0% off)

0

Spent Rs. more for free shipping

You have got FREE SHIPPING

ESTIMATED DELIVERY BETWEEN and .

PEOPLE LOOKING FOR THIS PRODUCT

PRODUCT DETAILS

* شکیل عادل زادہ کا نگارخانہ *
 5سب رنگ کہانیاں
سمندر پار سے شاہ کار افسانوں کے تراجم
مرتب: حسن رضا گوندل
ضخامت 367 صفحات

دُنیا کا بہترین اَدب ، دُنیا کے بہترین کاغذ پر



 رنگ رنگ، سب رنگ
✍🏻 حسن رضا گوندل
نام وَر ناقد شمس الرحمٰن فاروقی نے اُردو کی مشہور ترین داستان، داستانِ امیر حمزہ کے متعلّق اپنی بے مثل تصنیف ’ساحری، شاہی، صاحب قِرانی‘ کے نام سے پیش کی۔ داستان کی پچاس جلدوں کے مطالعے کے بعد اس پر نقد و نظر کی یہ مبسوط کتاب قومی کونسل برائے فروغِ اُردو زبان، نئی دلّی نے تین جلدوں میں طبع کی تھی۔ یہ برّصغیر کے قدیم فن داستان گوئی کو ہمارے عہد کے ایک بڑے دانش ور کا خراجِ عقیدت تھا۔ داستانِ امیر حمزہ کو بلاشبہ اٹھارویں اور انیسویں صدی کی مقبول ترین داستان ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ اس کے تہذیبی اثرات کس قدر گہرے تھے اس کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ اس داستان کے کرداروں نے شہنشاہِ اقلیمِ سخن، مرزا غالب کے دربار میں بھی رسائی حاصل کر لی تھی۔ مرزا صاحب ایک قصیدے میں فرماتے ہیں...
دُرِّ معنی سے مرا صفحہ ، لقا کی داڑھی
غمِ گیتی سے مرا سینہ ، امر کی زنبیل
غالبؔ کے یہ اَمر وہی ہیں، جنھیں ہم اور آپ عمرو عیّار کے نام سے جانتے ہیں۔ لقا بھی اسی داستان کا ایک کردار ہے، جس کی داڑھی میں موتی پروئے گئے تھے۔ داستان امیر حمزہ کی ’ساحری، شاہی اور صاحب قِرانی‘ پر تو بہت کچھ لکھا جا سکتا ہے مگر مجھ سے پوچھیے تو بیسیویں صدی میں اگر ان القاب سے کسی کو یاد کیا جا سکتا ہے تو وہ فقط ’سب رنگ ‘ ہے۔ بظاہر ایک ڈائجسٹ مگر اپنے اندر وہی جہانِ حیرت چھپائے ہوئے کہ اس طلسم کدے میں قدم رکھنے والا خود کو فراموش کر دیتا۔ کیا ساحری تھی کہ قاری گردشِ ماہ و سال سے بے نیاز اور دنیا و مافیہا سے بے خبر ہو کر پرچے کی کوچہ گردی میں محو رہتے تھے۔ کیا شاہی تھی کہ عشّاقانِ سب رنگ آج تک اسی کی یادوں کی سلطنت میں جی رہے ہیں۔ صاحب قِراں کے ایک معنی کام یاب بادشاہ کے علاوہ یہ بھی بتائے جاتے ہیں کہ ایسا بادشاہ جس کی حکم رانی چالیس برس سے زیادہ رہی ہو۔ اس لحاظ سے بھی سب رنگ صاحب قِراں ہے کہ اشاعت کے آغاز کو پچاس سال سے زیادہ بیت گئے۔ پرچا بند ہوئے بھی دہائی سے زیادہ گزر گئی مگر لاکھوں دلوں پر اس کا راج برقرار ہے۔ یہ رُتبۂ بلند اور کسی پرچے کو نہیں مل سکا کہ اس میں چھپنے والی تحریریں لوگوں کو حفظ ہوں۔ سب رنگ کے دیرینہ محبّان محفلوں میں جمع ہوں تو تذکرے ہوتے ہیں کہ فُلاں شمارے میں وہ کہانی پڑھی تھی؟ کیا شاندار کہانی تھی۔ وہ کہانی یاد ہے جس میں یوں ہوا تھا؟ ’بازی گر‘، ’جانگلوس‘، ’ناخدا‘، ’امبر بیل‘ اور دیگر سلسلہ وار کہانیوں کے کرداروں کی باتیں، ذاتی صفحے کی باتیں۔ پھر سب سے بڑھ کر کہانیوں پر استاذِ گرامی شکیل عادل زادہ کی تعارفی سطور۔ بقول غالبؔ...
تیرا اندازِ سخن شانۂ زلفِ الہام
تیری رفتارِ قلم جنبشِ بالِ جبریل
یہ ایک ایک دو دو سطری تعارف کیا تھے۔ سرا سر سحرِ حلال تھے۔ چاہنے والوں کو وہ جملے آج بھی ازبر ہیں جن سے وہ حظ کشید کرتے اور کہانی پڑھنے کی تحریک پاتے تھے۔ ایک دو سطروں میں جہانِ معنی سمودینا انھی کا خاصّہ رہا ہے۔ ایجازِ بیان کو انھوں نے اعجازِ بیان کے درجے تک پہنچا دیا تھا۔ بقول مرزا...
’تیرے‘ ابہام پہ ہوتی ہے تصدّق، توضیح
’تیرے‘ اجمال سے کرتی ہے تراوش، تفصیل
شکیل بھائی کی لکھی ان سطور پر مصنّف بھی بجا طور پر ناز کرتے تھے۔ اُردو کے یگانۂ روزگار، منفرد فسانہ نگار محمد الیاس سے ایک بار فون پر سب رنگ کے متعلّق گفت گو ہو رہی تھی۔ ان کی کہانیاں ’عورت، گھوڑا اور مرد‘ اور ’وارے کی عورت‘ سب رنگ میں شائع ہوئی تھیں۔ کہنے لگے ”اپنی ہی کہانی کے لیے اگر میں عُمر بھر بھی سوچتا رہتا تو شاید ایسا جملہ موزوں نہ کر سکتا۔“
استاذِ محترم کی عظمت کا اعتراف دیگر بڑے ادیبوں نے بھی کیا ہے۔ جنھیں سُن کر اور پڑھ کر سب رنگ اور اُن سے اپنی محبت پر ناز فزوں تر ہو جاتا ہے۔ سب رنگ کی تمام کہانیوں کو جلد از جلد کتابی صورت میں لانے کا شوق بھی مہمیز ہوتا ہے۔ اگلے برس کے اوائل میں دوبارہ پاکستان آنے کا ارادہ ہے تا کہ سب رنگ گزیدگان سے کیے گئے وعدے ایفا کرنے کی کوشش تیز ہو۔ اُردو کی شاہ کار کہانیوں کی اشاعت کے تقاضے بھی پیہم بڑھتے جا رہے ہیں۔ اس کے لیے بھی راہ تلاش کی جا رہی ہے۔ مقامی زبانوں کے افسانے، تصوّف کے مضامین، ذاتی صفحہ اور اداریوں کے دل دادگان بھی نگاہیں فرشِ راہ کیے ہوئے ہیں، ان کی محبتوں کا قرض بھی دامن کشاں ہے۔ بہرحال، مے باقی، مہتاب باقی...

Sab Rang Kahanian Part 6
Shakeel Adil zada
Hassan Raza Gondal

Recently Viewed Products

Sab Rang Kahanian - Part 6 | سب رنگ کہانیاں جلد - 6

Returns

There are a few important things to keep in mind when returning a product you have purchased from Dervish Online Store:

Please ensure that the item you are returning is repacked with the original invoice/receipt.

We will only exchange any product(s), if the product(s) received has any kind of defect or if the wrong product has been delivered to you. Contact us by emailing us images of the defective product at help@dervishonline.com or calling us at 0321-8925965 (Mon to Fri 11 am-4 pm and Sat 12 pm-3 pm) within 24 hours from the date you received your order.

Please note that the product must be unused with the price tag attached. Once our team has reviewed the defective product, an exchange will be offered for the same amount.


Order Cancellation
You may cancel your order any time before the order is processed by calling us at 0321-8925965 (Mon to Fri 11 am-4 pm and Sat 12 pm-3 pm).

Please note that the order can not be canceled once the order is dispatched, which is usually within a few hours of you placing the order. The Return and Exchange Policy will apply once the product is shipped.

Dervish Online Store may cancel orders for any reason. Common reasons may include: The item is out of stock, pricing errors, previous undelivered orders to the customer or if we are not able to get in touch with the customer using the information given which placing the order.


Refund Policy
You reserve the right to demand replacement/refund for incorrect or damaged item(s). If you choose a replacement, we will deliver such item(s) free of charge. However, if you choose to claim a refund, we will offer you a refund method and will refund the amount in question within 3-5 days of receiving the damaged/ incorrect order back.

What are you looking for?

Your cart