FREE SHIPPING | On order over Rs. 1500 within Pakistan

بچے کا مقدمہ | بچے کوجانیے پھر تربیت کیجیے

In Stock Unavailable

sold in last hours

Regular price Rs.540.00 |  Save Rs.-540.00 (Liquid error (sections/product-template line 159): divided by 0% off)

-55

Spent Rs. more for free shipping

You have got FREE SHIPPING

ESTIMATED DELIVERY BETWEEN and .

PEOPLE LOOKING FOR THIS PRODUCT

PRODUCT DETAILS

بچے کا مقدمہ

بچے کوجانیے پھر تربیت کیجیے

وقار احمد ملک

.

”بچے کا مقدمہ“ ”بچے کا مقدمہ“یہ ایک کتاب ہے ،مکمل کتاب۔

 

اس کی خواندگی کے بعد آپ اپنے بچے کو جان پائیں گے،جب جان پائیں گے ،تواُس کی تربیت بھی کر پائیں گے۔ مَیں نے جب اس کتاب کو پڑھا،تو مصنف(وقاراحمد ملک)،جنہیں ،مَیں اُن کی تحریروں سے جانتا تھا،سے فون پر بات کی اور اس کتاب کو لکھنے کا شکریہ اداکیا۔مجھے بچوں پر ایک کتاب”زینب کیس:ایک سماجی مطالعہ“لکھنے کا موقع ملا۔یہ کتاب لکھنے سے قبل ،مجھے بچوں پر لکھی کتابوں کو دیکھنے اور پڑھنے کا موقع ملا۔مجھے بے حد تکلیف پہنچی کہ بچوں پرلکھی گئی سنجیدہ کتب کا فقدان ہے۔غیر سرکاری تنظیمیں ،جو بچوں کے حقوق پر کام کرتی ہیں ،کے پاس محض ڈیٹا کی حدتک معلومات ہیں ،یہ ادارے بجٹ اور دوسری سہولیات کے باجود اچھا لٹریچر ترتیب دینے سے قاصررہے ہیں۔جن دِنوںمَیںنے ،زینب کیس پر کام کیا،اُن دِنوں ملک کی معروف جامعہ کے سوشیالوجی شعبہ کے چند ”سماجی دانشوروں“ سے ملاقات اور اُن کے طریقہ ¿ کام کو سمجھنے کا موقع ملا،بہت دُکھ ہوا کہ یہ لوگ ایک اچھا سوال نامہ تک ترتیب دینے کی اہلیت نہیں رکھتے۔جب کہیں کسی سیمنار ،یا ٹی وی ٹاک شو میں ،مجھے” بچوں پر تشدد“کے موضوع پر بات کرنے کے لیے بلایا جاتاتو،مَیںہمیشہ ایک بات کرتا ہوں ،جسے میرے فلسفی دوست جمشید اقبال ہمیشہ سراہا کرتے ہیں ،کہ ”ہمیں بچوں کا احترام کرنا چاہیے اور اُن کو عزت دینی چاہیے“ مسئلہ یہ ہے کہ ہمارے ہاں احترام اور عزت جیسے الفاظ بڑوں کے لیے ترتیب دیے گئے ہیں۔مثال کے طورپر ”بڑوں کا احترام کریں ،بڑوں کی عزت کریں“مگر سوال یہ ہے کہ بچوں کی عزت کیوں نہ دیں اور اُن کا احترام کیوں نہ کریں؟اس کا جواب یہ کتاب دیتی ہے اور بہت بھرپور طریقے سے دیتی ہے۔تاہم یہاں یہ نہ سمجھ لیا جائے کہ یہ خاکسار،یا کتاب کے مصنف بڑوں کی عزت اور اُن کے احترام سے منع کررہے ہیں۔یہ کتاب بڑوں کی عزت اور اُن کے احترام میں مانع نہیں ،بس یہ سمجھانے کی کوشش کرتی ہے کہ چونکہ بڑے نصاب ترتیب دیتے ہیں تو وہ اپنے احترام اور اپنی عزت پر زور دیتے ہیں،بچہ چونکہ کمزور ہوتا ہے اور نصاب ترتیب دینے کا اختیار بھی ،اُس کے پاس نہیں ہوتا ،یوں ہماری نصابی کتابیں بچوں کے احترام اور عزت جیسے الفاظوںسے معذور رہتی ہیں۔ ”بچے کا مقدمہ“کی خواندگی کے دوران ،آپ کو معلوم ہوگا کہ ہم بچوں کے نکتہ نظر سے کم سوچتے ہیں،جب ہم بچے کے نکتہ نظر سے سوچیں گے تومعلوم پڑے گا کہ بچے توجہ حاصل کرنے کے لیے تنگ کرتے ہیں۔ ”کھلاﺅ سونے کا نوالہ....دیکھوشیر کی نظر سے“یہ محاورہ ہم سنتے رہتے ہیں ،مصنف کہتے ہیں کہ ”یہ محاورہ کسی کمزور دِل والد کی تخلیقی کاوش کا مظہر ہے،جو بچوں کی ذمہ داریوں کے بوجھ سے گھبرا کر یہ کہتا ہے کہ میرا کام کمانا ہے اور بچوں کی ضروریات پیدا کرنا ہے۔شیر کی نظر ،والد کو دیگر سرگرمیوں میں بچوں کی رکاوٹ نہ بننے کے لیے کمال نفسیاتی ومدافعاتی نظام مہیا کرتی ہے“ہم یہ بھی سنتے ہیں کہ ”جیسا باپ ویسا بیٹا“مصنف کے نزدیک جب معاشرہ بچے کو اس طور ٹیگ کرتا ہے تو معاشرے کا عمومی روّیہ بھی بچے کے ساتھ اس طورمنفی اور تعصب پر مبنی ہوتا ہے۔بچہ مکمل طورپر ایک علیحدہ شخص ہے ،وہ کسی کے اعمال کا ذمہ دار نہیں “آ پ کسی کے گھر جائیں ،یا کوئی آپ کے گھر آئے اور آپ کا بچہ ایک نکڑمیں خاموش بیٹھا رہے ،یعنی والدین کو تنگ نہ کرے تو کہا جاتا ہے کہ ”خاموش بیٹھا رہتا ہے ،کیسا شریف بچہ ہے“مصنف کہتے ہیں کہ خاموش بیٹھا ہوابچہ شریف نہیں کسی نفسیاتی مسئلے کا شکار ہوتا ہے۔بچہ پیکر ِ جذبات مخلوق ہے“بعض بچوں کے بارے کہا جاتا ہے کہ ”بچہ تیز طرارہے ،زندگی میں کامیاب ہوگا“وقار احمد ملک ،اپنی اس کتاب میں ،اس کی ایک مثال دے کر سمجھاتے ہیںکہ اگر ایک بچہ کمرے میں آیا ،اُس نے دیکھا وہاں بیٹھنے کے لیے جگہ خالی نہیں ہے تو وہ ایک دوسرے بچے کو بہانے سے اُٹھا کر ،وہاں خود بیٹھ جاتا ہے ،تو اس عمل کو دو طرح سے دیکھا جاتا ہے ،جو بچہ چالاکی سے کرسی پر بیٹھ جاتا ہے تو اُس کے والدین کا یہ دیکھ کر سینہ چوڑا ہوجاتا ہے اور جو جھانسے میں آکر جگہ چھوڑدیتا ہے ،اُس کے والدین کہتے ہیں کہ نرا گدھا ہے ،زندگی میں کامیاب کیسے ہوگا؟مصنف کے نزدیک ”اِن دونوں کیسز میں معاشرے کی عمومی سوچ کی عکاسی ہوتی ہے۔جھوٹ ،مکر وفریب، چھیناجھپٹی ،جب معاشرے میں کامیابی کی شرط قرار پائے اور معاشرہ ان کو قبولیت بخشے تو ایسی صورت میں متذکرہ بالا تیز طراری ذہانت کا مظہر ٹھہرتی ہے۔لیکن ایسے تیز طرار بچے میں ہم دِلی کے فقدان اور جذباتی تحریک بے قابو ہونے کے سبب مستقبل میں اپنے آپ کو یا معاشرے کو نقصان دینے کی اہلیت کے امکانات بڑھ جاتے ہیں“ بچوں کی تربیت پر مبنی یہ وقیع کتاب ،اس مختصر کالم میں نہیں سموسکتی۔یہ کتاب والدین کے لیے لکھی گئی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو جانیں ،پھر اُن کی تربیت کریں۔سچ تو یہ ہے کہ مَیں نے اس سے قبل بچوں کی تربیت کے حوالے سے ،اس سے جامع کوئی کتاب نہیں دیکھی ۔یہ کتاب ہر گھر میں ہونی چاہیے۔ہمیں بچوں کا احترام کرنا چاہیے اور اُن کو عزت دینی چاہیے،کہ یہ بچے بڑے ہو کر سماج کو احترام اور عزت دیں گے۔ احمد اعجاز وقار احمد ملک اس زمین پر بچوں کا وکیل ہے،محبت کی کیاری میں خواب کا ہل چلاتا ہے۔اس کی نسیم صبح جیسی مہربان گھلاوٹ نے برسوں سے مجھے اپنے حصار میں لے رکھا ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ وقار ملک نے اردو زبان میں " بچے کا مقدمہ" جیسی کتاب لکھی ہے۔اس کتاب کے بظاہر سادہ جملوں کو پڑھتے ہوئے مجھے بار بار خیال آتا رہا کہ یہ کتاب بچوں کا مقدمہ نہیں،علم،محبت اور تخلیق کے تینوں ستونوں پر تعمیر ہونے والی دنیا کا منشور ہے

وجاہت مسعود

Bache Ka Mudadamah
Waqar Ahmed Malik

Recently Viewed Products

بچے کا مقدمہ | بچے کوجانیے پھر تربیت کیجیے

Returns

There are a few important things to keep in mind when returning a product you have purchased from Dervish Online Store:

Please ensure that the item you are returning is repacked with the original invoice/receipt.

We will only exchange any product(s), if the product(s) received has any kind of defect or if the wrong product has been delivered to you. Contact us by emailing us images of the defective product at help@dervishonline.com or calling us at 0321-8925965 (Mon to Fri 11 am-4 pm and Sat 12 pm-3 pm) within 24 hours from the date you received your order.

Please note that the product must be unused with the price tag attached. Once our team has reviewed the defective product, an exchange will be offered for the same amount.


Order Cancellation
You may cancel your order any time before the order is processed by calling us at 0321-8925965 (Mon to Fri 11 am-4 pm and Sat 12 pm-3 pm).

Please note that the order can not be canceled once the order is dispatched, which is usually within a few hours of you placing the order. The Return and Exchange Policy will apply once the product is shipped.

Dervish Online Store may cancel orders for any reason. Common reasons may include: The item is out of stock, pricing errors, previous undelivered orders to the customer or if we are not able to get in touch with the customer using the information given which placing the order.


Refund Policy
You reserve the right to demand replacement/refund for incorrect or damaged item(s). If you choose a replacement, we will deliver such item(s) free of charge. However, if you choose to claim a refund, we will offer you a refund method and will refund the amount in question within 3-5 days of receiving the damaged/ incorrect order back.

What are you looking for?

Your cart